مناما،9جون؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)خلیجی ریاست بحرین نے قطر کے ساتھ ہمدردی کرنے کو قابل سزا جرم قرار دیتیہوئے خبردار کیا ہے کہ دوحہ کیمعاملے میں دوسرے عرب ملکوں کی حالیہ پالیسی پرتنقید اور قطر کی حمایت پر پانچ سال تک قید اور بھاری جرمانہ کی سزاہوسکتی ہے۔بحرین کی وزارت طلاعات کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی کو ریاستی ذرائع ابلاغ یا سوشل میڈیا پر دوحہ کے خلاف اختیار کردی پالیسی پر تنقید کی اجازت نہیں۔ اگر کوئی شخص بحرین کے اندر رہتے ہوئے قطر کیساتھ ہمدردی کا اظہار اور اس کے خلاف اٹھائے گئیاقدمات پر تنقید کرے گا تو اسے جیل بھیجا جائے گا۔ ایسے شخص کو جرمانہ اور پانچ سال تک قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔
بیان میں ریاست کے ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر سرگرم کارکنوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ قطر کے حوالے سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے فیصلوں کی حمایت کریں۔ ان ملکوں کے فیصلوں کی مخالفت ریاستی مفادات کے خلاف تصور کی جائے گی۔خیال رہے کہ قطر اور دوسرے خلیجی عرب ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات نے قطر کا سفارتی بائیکاٹ کردیا ہے۔ بحرین کی حکومت نے قطر کی حمایت اور حکومتی فیصلوں کی مخالفت کو قابل سزا جرم قرار دیتیہوئے پانچ سال تک قید کی سزا کی منظوری دی ہے۔بحرین سے قبل متحدہ عرب امارات بھی قطر کی حمایت اور اس کے ساتھ اظہار ہمدردی کو جرم قرار دے چکی ہے۔